جے پور، 11؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )راجستھان ایڈمنسٹریٹو سروس کی سینئر افسر اور ریاست کے چیف سکریٹری اوم پرکاش مینا کی بیوی نے ان پر اپنی بیٹی کا 13سال کی عمر میں جنسی استحصال کا الزام لگاتے ہوئے وزیر اعظم کے دفتر کو خط لکھا ہے اور وزیر اعظم سے ملاقات کرکے انہیں معاملے سے آگاہ کرنے کے لیے وقت دینے کی اپیل کی ہے۔مینا کی بیوی اور آر اے ایس کی سینئر افسر گیتا سنگھ د یو نے کہا ہے کہ ان کی بیٹی نے اس سلسلے میں اپنا تحریری بیان ہائی کورٹ کو بھیجا اور اپنے وکیل کے ساتھ صلاح و مشورہ کرنے کے بعد وہ جلد ہی بیٹی کی جانب سے مینا کے خلاف الگ سے مقدمہ درج کرائیں گی۔پبلک سروس کے سیکشن میں ایڈیشنل ڈائریکٹر گیتا نے میڈیا سے کہا کہ میں خاموش نہیں بیٹھوں گی، میں صحیح ہوں اور میں ہار نہیں مانوں گی، میں رضاکار تنظیموں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ میرا ساتھ دے، میں انصاف پانے اور چیف سکریٹری کی طرف سے اپنے عہدے کا غلط استعمال کئے جانے کی شکایت کرنے کے لیے قومی خاتون کمیشن، ریاست کی وزیر اعلی وسندھرا راجے، راجستھان کانگریس کمیٹی کے صدر سچن پائلٹ اور سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت سے بھی ملاقات کروں گی۔انہوں نے بتایا کہ میری بیٹی جب 13سال کی تھی، اس وقت میرے شوہر نے اس کا جنسی استحصال کیا تھا۔انہوں نے تقریبا دو سال تک اس کے ساتھ بدسلوکی کی ۔اس سال اپریل میں اس نے اس سلسلے میں ایک ای میل بھیجا۔گیتا نے کہاکہ میرے شوہر او پی مینا پر میری بیٹی نے راجستھان ہائی کورٹ میں زیر غور معاملے میں گذشتہ اپریل 2016میں ای میل کے ذریعے بھیجے بیان میں جنسی طورپر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیٹی کا بیان آنے کے بعد پولیس کو اپنے طورپر اے پی مینا(چیف سکریٹری) کے خلاف پا کسو قانون کے تحت مقدمہ درج کرنا چاہیے تھا، لیکن پولیس خاموش ہے، پولیس اس سے پہلے بھی چل رہے مقدمات کی فائلیں جان بوجھ کر دبائے بیٹھی ہے۔افسر نے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم کے دفتر کو خط لکھ کر وزیر اعظم سے وقت مانگا ہے تاکہ وہ انہیں معاملے کے بارے میں بتائیں اور ان سے اس کی جانچ کرانے کی اپیل کریں۔سینئر آر اے ایس افسر نے کہا کہ وہ اپنے وکلاء سے بات چیت کر رہی ہیں اور جلد ہی اے پی مینا کے خلاف اپنی بیٹی کے جنسی استحصال کے الزام میں پا کسو قانون کے تحت پولیس میں رپورٹ درج کرائیں گی۔غورطلب ہے کہ شوہر اور بیوی گزشتہ دو سال سے الگ رہ رہے ہیں۔ماضی میں گیتا نے مینا کے خلاف تشدد اور ظلم کے معاملے درج کرائے تھے جبکہ ان کی بیٹی نے گزارہ بھتہ کے لیے مینا کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا تھا۔گیتا نے الزام لگایا کہ انہوں نے یا ان کی بیٹی نے جو بھی شکایت چیف سکریٹری کے خلاف کی ہے اسے انتظامی افسر اور پولیس دبا دیتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ سالوں سے گھریلو تشدد کرنے والے اور بیٹی کا جنسی استحصال کرنے والے ان کے شوہر کے راجستھان کے سب سے اعلی عہدے پرفائز ہونے کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی نہیں ہو پارہی ہے۔